۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
عطر قرآن

حوزہ؍ عالم طبیعات میں ایک موجود کا دوسرے موجود میں تبدیل ہونا ممکن ہے۔بنی اسرائیل کے بندر بننے والے لوگ زیاں کار اور خسارہ اٹھانے والوں میں سے تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
لَقَدْ عَلِمْتُمُ الَّذِينَ اعْتَدَوْا مِنكُمْ فِي السَّبْتِ فَقُلْنَا لَهُمْ كُونُوا قِرَدَةً خَاسِئِينَ
﴿بقرہ ٦٥﴾

ترجمہ: اور یقینا تمہیں ان لوگوں کا تو علم ہے جنہوں نے تم میں سے یوم السبت (ہفتہ کے دن) کے بارے میں زیادتی کی۔ (اور اس دن شکار کرکے قانون شکنی کی) تو ہم نے ان سے کہا کہ تم دھتکارے ہوئے بندر بن جاؤ۔

📕 تفســــــــیر قــــرآن: 📕

1️⃣ بنی اسرائیل کے لیے ہفتہ والے دن کام اور کاروبار کرنا حرام تھا.
2️⃣ بنی اسرائیل کے ایک گروہ نے اللہ تعالٰی کے اس فرمان کی پروا نہیں کی اور ہفتہ کی چھٹی کی خلاف ورزی کی.
3️⃣ بنی اسرائیل کے بندر بننے والے لوگ زیاں کار اور خسارہ اٹھانے والوں میں سے تھے.
4️⃣ احکام الہٰی سے انحراف کرنے والوں کے لیے مختلف قسم کے دنیاوی عذاب میں مبتلا ہونے کا خطرہ موجود ہوتا ہے.
5️⃣ عالم طبیعات میں ایک موجود کا دوسرے موجود میں تبدیل ہونا ممکن ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
📚 تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .